Tuesday, August 30, 2005

 

میرے بلاگ کی ابتداء..... بلاگ ڈئے پر میرے بلاگ کی کہانی

فروری 2005 میں جب میں اکیلا ٹورنٹو میں تھا۔ گھر پر فارغ اوقات میں کافی بوریت ہوتی تھی ایسے ہی انٹرنیٹ پر میں پاکستان کے بارے میں گوگل پر کچھ سرچ کررہا تھا تو مجھے گوگل نے جو رزلٹ لا کر دیا اس میں دانیال کے بلاگ کا بھی لنک تھا۔ یہ سوچ کر کے شاید کسی لڑکے کا پرسنل پیج ہے اس پر کلک کیا اور دانیال کا بلاگ میرے سامنے تھا۔ مزیدار بلاگ لگا پھر مجھے جب بھی موقع ملتا میں دانیال کے بلاگ پر وزٹ کرلیتا۔ پھر اس لنک سے لنک نکلتے ہی چلے گئے اور میں اردو بلاگ کے سحر میں کھوگیا۔ ان بلاگ پر جاکر احساس ہی نہیں ہوتا کے میں ایک اجنبی ملک میں ہوں۔ دانیال کے بلاگ کے بعد ذکریا،آصف اقبال، اعجاز عاسی، اسماء، جاہنزیب، حارث اورقدیر کے بلاگز ابتدائی بلاگس تھے جن کا میں روزآنہ ہی وزٹ کرتا تھا اور اس طرح روزآنہ اپنا ایک گھنٹہ بلاگس کو دینے لگا اور یہ سلسلہ اس وقت تک چلتا رہا جب تک بھائی اور امی ٹورنٹو واپس نہیں آگئے۔
ان ابتدائی بلاگس کے بعد بھی میں کئی بلاگس کا وزٹ کیا جن میں ایک فسانہ زندگی، کنول کے پھول, يک دُختر از پاکِستان،شعيب صفدر اور افتخار اجمل کا بلاگ شامل ہے۔

پھر میں نے بھی ہمت کی اور اپنا بلاگ اس خیال سے بناڈالا کے اردو کی پریکٹس رہے گی اور نئے دوست ملیں گے بلاگ شروع کرتے وقت ذاکریا کے بلاگ سے کافی مدد ملی اور جاہنزیب اور حارث نے بھی کچھ ٹپس دیئے تھے اور کئی بار میں نے خود ہی جاہنزیب سے مدد لی۔ اس طرح میرا بلاگ انٹرنیٹ کی دنیا میں ظہور پذیر ہوا۔ جسے کئی دوست اب تک برداشت کر رہے ہیں اور کئی نے ایک دفعہ آنے کے بعد طوبہ کرلی ۔۔۔ ہا ہا ہا

اردو پلانٹ کا یہ فائدہ ہوا کے سارے بلاگس ایک کلک دور ہیں اور اس پر وزٹ کرنے سے تمام بلاگس کا ہی وزٹ ہو جاتا ہے۔ انٹرنیٹ پر جو اردو کمیونیٹی بن رہی ہے وہ بہت زبردست ہے نئے نئے خیالات سامنے آرہے ہیں۔ وہ کمیونیکیشن گیپ جو پاکستان میں مختلف زبانیں بولنے والوں کے درمیان موجود ہے اردو بلاگس اس کو کم کرنے میں بہت مدد گار ہورہے ہیں۔ لیکن ہمیں اسی طرح ایک ہی رہنا ہوگا۔۔ ایسا نہ ہو کہ ہر زبان بولنے والا یا ہر شہر اپنی الگ ہی رنگ یا پلانٹ بنالیں۔ ہر مسئلہ ہمیں کمیونیکیشن سے ہی دور کرنا ہوگا دلا‏ئل دینے ہونگے اور ایک دوسرے کو قا‏ئل کرنا ہوگا

جس طرح دانیال اور اجمل انکل کے بلاگس ایک دوسرے سے کمیونیکیٹ کر رہے ہیں وہ قابل دید ہے۔ نہ صرف یہ کے وہ ایک
دوسرے کو مطمعین کررہے ہیں بلکہ میرے جیسے ایک عام قاری کی بھی معلومات میں اضافہ کررہے ہیں۔ ایسے سیریس موضوعات میں قدیر کی حالیہ پوسٹوں نے اردو پلانٹ کو ایک خوشگوار احساس دیا جس طرح انہوں نے اپنے دوست کی ہمت افزائی کی ہے (ہی ہی ہی ) وہ قابل تعریف ہے

اپنی اس پوسٹ کا اختیتام اس دعا کے ساتھ کررہا ہوں کہ اللہ ہیں ایک ہی رکھے
پاکستان زندہ باد
کافی کئیرفل ہو کر میں نے یہ پوسٹ لکھی ہے اگر پھر پھی دوستوں اس پوسٹ میں ارود گرامر اور اسپیلس کی مسٹیکس ہوں تو معذرت چاہتا ہوں

Monday, August 29, 2005

 

کچھ باتیں

ڈیلس سے ٹورنٹو آنے کے بعد زندگی کچھ زیادہ ہی مصروف ہوگئی ہے۔ اگر چہ میں اپنے بلاگ پر کم ہی لکھ رہا ہوں پر دوسرے بلاگز میں ہردوسرے تیسرے روز ہی پڑھتا ہوں۔

جب تک انگیج نہیں ہواتھا ۔ سمجھ نہیں آتا تھا کے لوگ اپنی فیانسے سے کیا بات کرتے ہونگے۔ پر اب پتا چلا کہ فیانسے سے بات کرنے کے لیے کسی مضوع کی ضرورت نہیں ہوتی۔ بس بات سے بات نکلتی ہی چلی جاتی ہے۔ اور ٹا‏ئم ایسے گزرتا ہے کہ پتا ہی نہیں چلتا۔ بقول میرے بھائی کے ۔۔ میں مجنوں بن گیا ہوں۔۔ ہا ہا ہا

آ ج کل دانیال اور انکل افتخار کا بلاگ پڑھنے میں بڑا مزا آرہا ہے اور جس طرح قدیر نے اپنی پچھلی پوسٹ لکھیں۔۔۔ بہت خوب لکھیں۔ بہت دنوں بعد اس طرح کی طنزومزاح کی تحریر پڑھنے کو ملی۔ بہت مزا آیا۔

Friday, August 26, 2005

 

Lyrics ...

Mostly Peoples pass their comments on others with out even know them. Mostly older peoples do this job. They mostly judage kids and teenager and they don't even try to know them. Some time its effect the person personality and his/her character.

I listen a song on TV and i m copying some of its wording. Its a teen age girl who sing this song i donno if she wrote this song herself (mostly singers write their own songs).

Access to this song. Only for 14 days


There's people talking
They talk about me
They know my name
They think they know everything
But they don't know anything
About me

Give me a dance floor
Give me a dj
Play me a record
Forget what they say
Cause I need to go
I need to getaway tonight

I try and make it happen
Try to make it all right
I know I make mistakes
I'm living life day to day
It's never really easy but it's ok

Wake Up Wake Up
On a saturday night
Could be New York
Maybe Hollywood and Vine
London, Paris maybe Tokyo
There's something going on anywhere I go
Tonight
Tonight
Yeah, tonight

The cities restless
It's all around me
People in motion
Sick of all the same routines
And they need to go
They need to get away
Tonight

People all around you
Everywhere that you go
They don't really know you

Everybody watching like it's some kind of show
Everybody's watching
They don't really know you now
They don't really know you
They don't really know you
And forever

Friday, August 19, 2005

 

چلتے چلتے

کافی دنوں کے بعد بلاگ پر دوبارہ آنا ہوا۔ دن بھی بہت مصروف گزر رہے تھے۔ شادی کے لئے رشتے آسمان پر ہی بنتے ہیں۔ جب خود پر پڑی تو یہ بات مزید سمجھ لگی۔ اصل میں لڑکی امی بڑے بھائی کے لئے دیکھ رہی تھیں اور لڑکی پسند آئی امی کو میرے لیے۔ پھر میں نے بھی ایک اچھے بیٹے کی طرح امی سے ہامی بھر لی۔مجھے لڑکی اور اس کی فیملی بہت پسند آئی۔ لڑکی بہت ہی سادہ اور اچھی ہے۔میں اس بارے میں دوبارہ لکھوں نگا

Friday, August 05, 2005

 

Anwar Maqsood

This page is powered by Blogger. Isn't yours?

Subscribe to Posts [Atom]