Sunday, April 09, 2006
دیوداس
چلو پھر ٹھونڈ لائیں ہم اسی معصوم وقت کو
جہاں سپنہ سجایا تھا
جہاں بچپن بتایاتھا
جہاں پیڑوں کے سائے میں گھروندا ایک بنایا تھا
عورت ماں ہوتی ہے ۔۔ بہن ہوتی ہے ۔۔۔ بیٹی ہوتی ہے ۔۔۔ بیوی ہوتی ۔۔ دوست ہوتی ہے اور جب وہ کچھ نہیں ہوتی تو طوائف ہوتی ہے ۔۔۔ تم کچھ اور بن سکتی ہو چندر مکھی
بابو جی نے کہا گاؤں چھوڑ دو ۔۔ پارو نے کہا شراب چھوڑ دو آج تم نے کہا گھر چھوڑ دو ایک دن آئے گا جب وہ کہےگا کہ یہ دنیا ہی چھوڑ دو ۔۔ ماں میں تمہارا حصہ ہوں اور یہ حق مجھ سے کوئی نہیں چھین سکھتا ۔۔ تم بھی نہیں
جہاں سپنہ سجایا تھا
جہاں بچپن بتایاتھا
جہاں پیڑوں کے سائے میں گھروندا ایک بنایا تھا
عورت ماں ہوتی ہے ۔۔ بہن ہوتی ہے ۔۔۔ بیٹی ہوتی ہے ۔۔۔ بیوی ہوتی ۔۔ دوست ہوتی ہے اور جب وہ کچھ نہیں ہوتی تو طوائف ہوتی ہے ۔۔۔ تم کچھ اور بن سکتی ہو چندر مکھی
بابو جی نے کہا گاؤں چھوڑ دو ۔۔ پارو نے کہا شراب چھوڑ دو آج تم نے کہا گھر چھوڑ دو ایک دن آئے گا جب وہ کہےگا کہ یہ دنیا ہی چھوڑ دو ۔۔ ماں میں تمہارا حصہ ہوں اور یہ حق مجھ سے کوئی نہیں چھین سکھتا ۔۔ تم بھی نہیں
پہلا پیار عمر کے فرق کی طرح ہوتاہے جسے چاہتے ہوئے کوئی نہیں مٹا سکتا
Subscribe to Posts [Atom]