Saturday, September 17, 2005

 

نامعلوم چاہت ۔۔۔۔ ایک کہانی میری زبانی

نامعلوم چاہت ۔۔۔۔ ایک کہانی میری زبانی

نوٹ: اس کہانی کا مرکزی خیال ایک انگلش ناول سے لیا گیا ہے جومیں نے دس بارہ سال پہلے پڑھا تھا

کچھ لمحے ایسے ہوتے ہیں کہ انسان کو وہ جب یاد آتے ہیں وہ ان لمحوں کا لمس اپنی روح میں محسوس کرتا ہے۔ ایسے ہی لمحے میری زندگی کا بھی حصہ ہیں۔ اگرچہ اب جب کہ میں زندگی کہ ایک ایسے حصے میں جب انسان کے پاس ٹائم بہت ہوتا ہو اور۔۔۔۔ یادیں بھی ، آج میں ایسی ہی ایک یاد آپ کے ساتھ شیئر کرنے جارہا ہوں

یہ ان دنوں کی بات ہے جب مجھے ٹورنٹو پہلی دفعہ آیا تھا دوست نے میرے لئے ایک کمرے کا اپارٹمنٹ لے لیا تھا وہ مجھے ائرپورٹ لینے آیاہواتھا جب میں ائرپورٹ سے باہر نکلا ٹھنڈی ہوا کا ایک جھونکا مجھ سے ٹکرایا۔ ٹورنٹو کی ٹھنڈ کا احساس ہوگیا تھا ۔ میرا دوست مجھے راستے بھر ٹورنٹو کے بارے میں بتاتا رہا اور موسم کی بات ہوئی کراچی کی باتیں ہوتی رہیں۔ ہم پنتالیس منٹ بعد اپنے اپارٹمنٹ میں تھے۔ اپارٹمنٹ کافی ذبردست نہیں تھا ایک کچن، باتھ روم اور ایک کامن ایریا جو ہر چیز کے لئے استعمال کے لئے تھا سونے کے لئے ، پڑھنے کے لئے دوستوں کی بیٹھک کے لئے۔۔ لیکن اتنا برا بھی نہیں تھا۔ دوست مجھے چھوڑ کر اگلے دن آنے کا کہہ کر چلا گیا گھر کی یاد آرہی تھی اس زمانے میں ٹیلی فون اتنا عام نہیں تھا سوچا اگلے صبح امی ابو کو خیریت کا خط لکھوں گا۔ اگلی صبح نو بجے آنکھ کھلی۔ فریش ہونے اور ناشتہ کرنے کے بعد اپنا بیگ کھولا اور کاپی اور پین نکالا اب جب خط لکھنے بیٹھا تو سوچا پہلے رائٹنگ ٹیبل لے آؤں پھر خط لکھوں گا

حسب وعدہ میرا دوست دوپہر کو میرے پاس آگیا تو ہم قریبی پرانے فرنیچر کی دکان چلے گئے۔ وہاں مجھے ایک رائٹنگ ٹیبل بہت پسند آئی پر دام بہت زیادہ تھے کافی بحث اور تکرار کرنے کے بعد میں نے وہ ٹیبل خرید لی۔ ٹیبل گھر بہنچانے کے بعد ہم دوبارہ باہر چلے گئے کچھ آس پاس کا علاقہ دیکھا کھانا کھایا اور شام کو گھر واپس آگئے۔ دوست کچھ دیر رکھ کر پھر چلا گیا۔

دوست کے جانے کے بعد میں دوبارہ میز کا جائزہ لینے لگا میز پر سے گرد صاف کی درازیں نکال کر صاف کیں درازیں والے خانے صاف کرتے ہوئے بیچ والی دراز کے خانے میں میرا ہاتھ کسی چیز سے لگا اس خانے میں بھی ایک چھوٹا سا خانہ تھا میں نے ہاتھ اندر ڈالا تو میرے ہاتھ میں کچھ لفافے آئے۔ کافی پرانے لفافے تھے جستجو بڑھی جلدی جلدی میز صاف کی اور درازیں واپس لگائیں ۔ لفافے کھول کر دیکھا تو کچھ خطوط تھی اور ساتھ میں ایک لڑکے کااسکیچ تھا۔ سب واپس لفافوں میںڈالیں اور امی ابو کو خط لکھنے لگا۔ خط لکھ کر لفافے میں ڈال دیا کہ صبح پوسٹ کردوں گا۔ پیر سے آفس جوائن کرنا تھی۔ کل کا دن اور تھا۔ سونے کے لئے لیٹا تو نیند ہی نہیں آرہی تھی۔ اچانک مجھے ان لفافوں کا خیال آیا میں اٹھا اور لفافے کھول کر ایک خط نکالا۔ خط کچھ اس طرح تھا

پندرہ اپریل 1888

پیارے جیمس

مجھے نہیں معلوم تم سوچنے میں اتنا وقت کیوں لے رہے ہو میری والدہ میرے شادی کے لئے پریشان ہیں اور میں ٹام سے شادی نہیں کرنا چاہتی
مجھے تمہارے محبت کا یقین ہے اور مجھے یقین ہے تم مجھے جلد لینے آو گے

تمہاری محبت
جیسیکا

اور اس طرح میں نے اس کے سارے خط پڑھ لئے۔ خط پڑھنے کے بعد مجھے جیسیکا سے بہت ہی ہمدردی ہورہی تھی۔ جیمس جس سے وہ پیار کرتی تھی وہ صرف ایک خیالی لڑکا تھا۔ اور اس کا اسکیچ اس نے بنایا ہواتھا۔ اور وہ اس خیالی لڑکے سے بہت محبت کرتی تھی۔ خط پڑھنے کے بعد نہ جانے کیوں میرا دل چاہ رہا تھا کہ میں اس کو خط لکھوں مجھے معلوم تھا کہ ابھی 1970 چل رہا ہے اور یہ خطوط ایک صدی پرانے ہیں پر پھر بھی میں اس کو جیمس بن کرخط لکھنے لگا

بائیس اپریل 1970

پیاری جیسیکا

مجھے تمہارے خط مل گئے اور میں تم سے اتنی ہی محبت کرتا ہوں جتنی کہ تم مجھ سے۔
مجھے تمہارے جواب کا انتیظار رہے گا

تمہارا جیمس

یہ خط لکھ کر میں نے باقی خطوط کے ساتھ اسی خانے میں رکھ دیئے۔

صبح اٹھا تو سورج نکل چکا تھا۔ پہلا خیال جو میرے دل میں آیا وہ جیسیکا کے بارے میں تھا اور میں اس سے اب بھی ہمدردی محسوس کررہا تھا۔ ناشتا کرنے کے بعد میں پاکستان خط پوسٹ کرنے چلا گیا۔ کھانے پینے کا کچھ سامان خریدا۔ واپس آکر پھر میں نے درمیان والی دراز نکا لی اور جیسیکا کے خط نکالنے لگا۔۔۔۔ ارے یہ کیا۔۔۔۔۔۔ یہاں تو خط ہی نہیں ۔۔ صرف جیمس کا انکیچ اور ایک نیا لفافہ۔۔۔۔ مجھے بڑی حیرت ہوئی جلدی سے لفافہ کھولا تو اس میں حیرت انگیز طور پر میرے خط کا جواب تھا

باقی اگلی پوسٹ میں

Comments:
آپ کی تحریر کا انتظار رہے گا۔
 
کہانی بہت اچھی ہے، لگا جیسے مغرب کا لائف اسٹائل بھی بالکل فلموں جیسا ہے ۔ مجھے لڑکیا تو بہت ملیں لیکن محبت مل نہ پائی ۔ دکھی نہ ہوں زندگی میں اور بھی کئی موڑ ہیں ۔
 
اچھی لگ رہی ہے کہاني ، اگلی قسط کا انتظار ہے ۔
 
sounds good Shaper....waiting for the next Episode...:)
 
sounds good Shaper....waiting for the next Episode...:)
 
sounds good Shaper....waiting for the next Episode...:)
 
Thanks guyz .... I will post more soon
 
ایک تیری چا ہت ہے۔ ایک میری چاہت ہے۔
ہو کا وہ ہی جو میری(اللہ) چاہت ہے۔

رمضان مبارک ہو آپ کو۔
 
17 3 2016
 
This wass lovely to read
 
Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]





<< Home

This page is powered by Blogger. Isn't yours?

Subscribe to Posts [Atom]