Sunday, March 19, 2006

 

افتخار اجمل --- اسلام اور رسمیں

افتخار اجمل صاحب کی حالیہ تحریر اسلام اور رسمیں کے عنوان سے پڑھی ۔۔۔ اجمل صاحب لکھتے ہیں

جوں جوں سائنس ترقی کرتی جارہی ہے ہماری رسُوم بھی ترقی کر رہی ہیں ۔ عرس ۔ چراغاں ۔ محفلِ میلاد ۔ کُونڈے بھرنا ۔ گیارہویں کا ختم ۔ میلادُالنّبی کا جلُوس ۔ مُحَرّم کا جلُوس ۔ شامِ غریباں ۔ قَبَروں پر چادریں چڑھانا ۔ انسانوں [پیروں] اور قبروں سے مرادیں مانگنا ۔ قبروں پر ناچنا [دھمال ڈالنا] ۔ قصِیدہ گوئی وغیرہ وغیرہ ۔ لمبی فہرست ہے
۔
اس لسٹ میں محفل میلاد کو بھی غیر اسلامی لکھا ہے اور محرم کے جلوس اور شام غریباں کو بھی ۔ اس کا مطلب ہے کہ پورا پاکستان ہی غیر اسلامی ہے ۔۔ کیوں کہ تقریبا پورا پاکستان ہی محفل میلاد اور میلادالنبی کا جلوس نکالتا ہے ۔۔۔ جب ہم کسی کے جذبات کی پرواہ کیے بغیر لکھتے ہیں تو یہاں ہی سے فرقہ واریت کی جھگڑے شروع ہوتے ہیں ۔۔۔ اب میں صرف یہ پوچھوں گا کیا مردوں پر فاتحہ پڑھنا اور ان کی نذر دلوانہ بھی غیر اسلامی ہیں ۔۔۔

آگے وہ لکھتے ہیں

پچھلے سال سے مَسجِد میں نِکاح پڑھانے کا فیشن شروع ہے ۔ مسجد میں نِکاح پڑھانا اچھی بات ہے لیکن ہوتا کیا ہے کہ پہلے دُولہا اور چند لوگ نماز مَسجِد میں پڑھتے ہیں ۔ نماز کے بعد نکاح پڑھایا جاتا ہے ۔ اس کے بعد سب گھروں کو جا کے تیار ہو کر فور یا فائیو سٹار ہوٹل کا رُخ کرتے ہیں جہاں کھانے کے بعد ناچ گانے سمیت دنیا کی ہر خرافات ہوتی ہے ۔ میری سمجھ میں نہیں آتا کہ ہم دھوکہ کس کو دیتے ہیں ؟

پاکستان میں کتنے لوگ فوراورفائیو اسٹار ہوٹل میں شادی افورڈ کر سکتے ہیں ۔۔ اگر گنتی بھر لوگ یہ کرتے ہیں تو سارے مسلمانوں کو ہم نہیں کہہ سکتے کہ وہ یہ کرتے ہیں

ذاکریا بھائی کی حالیہ تحریر کافی چیزیں پاکستانیوں کے بارے میں واضع کرتی ہیں ۔۔ ہر پاکستانی اپنے آپ کو ایک اچھا مسلمان سمجھتا ہے اور بات کچھ بھی ہو گھوم پھر کر اسلام بیچ میں آجاتا ہے ۔۔
لنکس
افتخار اجمل
ذکریا

Comments:
مجھے اس بارے میں اجمل صاحب سے اتفاق ہے۔ یہ اور بات ہے کہ ان کی چند باتوں سے مجھے اختلاف ہو مگر اس پوسٹ میں انہوں نے کافی کچھ صحیح لکھا ہے۔ تاہم رسومات میں ایک فیکٹ علاقائی کلچر کا بھی ہوتا ہے۔ ہمارا کلچر ہمیشہ سے ہندوانہ ہے اور رہے گا چاہے ہم کتنا ہی اسے عربوں سے جوڑنے کی کوشش کریں۔
 
اجمل صاحب كے لكهے هوئے ميں ايكـ صرف ميلاد النبى هى اختلافى موضوع هو سكتا هے ـ اس كے علاوه جوبهى لكها هے مجهے تو اس سے كوئى اختلاف نهيں هے ـ
شام غريباں خالص لاهور كے اهل تشيح كى دريافت هے ـ
اس طرح كتنى هىعلاقائى رسومات كو اسلامى سمجهـ ليا گيا هے ـ
اگر اپ قرآن كو پڑه كر قرآن كى فكر والى دعوت كو قبول كر ليں تو اپ كے هاتهـ دين اور علاقائى رسوم عليحده كرنے كا فامولا آجائے گا ـ ازمائش شرط هے ـ
اگر اپ كو كهيں سے عبدللّه چكڑالوى يا چوهدرى غلام احمد پرويز صاحب (ياد ركهيں يه نام مرزا غلام احمد نهيں هے)كى كوئى كتاب مل جائے تو پڑهيں آپ كو قران ميں ايكـ ايسى دنيا نظر ائے گي كه اپ كى دنيا بدل جائے گى

خاور كهوكهر
 
اجمل صاحب کي تحرير کا آپ نے غلط مطلب ليا ہے۔ دراصل لکھنے والے کي نيت اور اس کے کردار کو سامنے رکھ کر تحرير پڑھنا ضروري ہوتا ہے۔ اجمل صاہب کي تحرير کا لبِ لباب يہي ہے کہ ہم اپنے مزہب سے دور ہوتے جارہے ہيں۔
 
اجمل صاحب ! بات واضع کرنے کا بہت بہت شکریہ۔

میری اس تحریر کا مقصد آپ کو غلط کرنا یا کچھ اور نہیں تھا۔۔۔ لیکن جب سے میں نے آپ کی تحریر پڑھی تھی ۔ میرے دماغ میں ایک ہلچل سی تھی ۔ شاید مذہب کے بارے میں بات میں صرف بلاگ پر کرتا ہوں نارتھ امریکہ میں مذہب کے بارے میں لوگ اوپنلی بات نہیں کرتے ۔۔ میں پاکستان دو سال پہلے سترہ دن کے لیے گیا تھا ۔۔ کافی انجوائے کیا تھا پر میں ذکریا بھائی کی بات سے پورا اتفاق کرتا ہوں کہ لوگ مذہب کے بارے میں بات کرنے کو بہت اچھا سمجھتے ہیں اس چیز کی پروا کیے بغیر کہ وہ ٹھیک ہیں کہ نہیں۔ آپ دوستوں میں ہوں ، رشتےداروں میں یا اگر آپ ٹی وی بھی دیکھ رہے ہیں تو اسلام بھی ڈسکس بڑے بھونڈے انداز سے ہوتا ہے ۔۔ میری نہ داڑھی ہے ۔۔ نہ میں نماز پابندی سے پڑھتا ہوں ۔۔۔ اور میں شرٹ اور پینٹ ہی پہنتا ہوں تو کیا میں ایک مسلمان نہیں ۔۔ لیکن اللہ کا شکر ہے کہ نہ میرے دل میں کسی کے لیے بغص ہے اور نہ میں جھوٹ بولتا ہوں ۔ کہنے کا مطلب صرف یہ ہے کہ پاکستان میں ایک اچھا آدمی بننے کے لیے ظاہری بناوٹ ضروری ہے ۔۔۔ یا ہم مذہب کہ معملے میں بناوٹی ہو گئے ہیں ۔۔۔

ہمارے معاشرے میں جو شخص جتنا زیادہ سادہ اور اسلام کے معاملے میں بناوٹی ہوتا ہے لوگ اس کی اتنی ہی زیادہ عزت کرتے ہیں ارو اس پر اعتیبار کرتے ہیں ۔۔ اس کی ایک سادہ سی مثال خریداری ہے ۔۔ زیادہ تر سیلزمیں داڑھی والے ہوتے ہیں اور اپنے آپ کو بہت زیادہ مذہبی ظاہر کرتے ہیں اور اتنی صفائی اعتیماد سے جھوٹ بولتے ہیں کہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ ہمیں دھوکہ دیا جا رہا ہے۔

محفل ملاد گھروں میں بھی ہوتا ہے ۔۔۔ ہم یہاں ٹورنٹو میں بھی کرتے ہیں ارو صرف پاکستانی ہی نہیں عربی بھی محفل ملاد کرتے ہیں ۔۔۔ ارو کئی مسلمان تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھی بھیجنے کو غلط کہتے ہیں ۔۔۔

بات سے بات نکلتی چلی جائے گی ۔۔ اگر آپ کو کوئی بات بری لگی ہو تو معذرت قبول کرلیے گا
 
Best regards from NY! » »
 
Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]





<< Home

This page is powered by Blogger. Isn't yours?

Subscribe to Posts [Atom]