Saturday, March 25, 2006

 

اے وقت ٹھر جا کہ مجھے کچھ کہنا ہے

۔۔زندگی بہت بور ہوتی جارہی ہے۔ ایک ہی روٹین اور بہت سا کام ۔۔ اب تو رات کو بھی سوتے ہوئے دماغ جاگ رہا ہوتا ہے ۔۔ اس دفعہ امی کو بھی بہت مس کر رہا ہوں خاص کر جب میں آفس سے آتا ہوں یا جب آفس کے لیے نکلنے لگتا ہوں ۔ کام میں بھی دل نہیں لگ رہا ۔ جب یہ بات میں نے بھائی کو بتائی تو انھوں نے ہنس کر کہا کہ ہاں تمہارا دل تو اب کہیں اور لگا ہوا ہے ۔ اب میرا دل کہاں لگا ہوا ہے یہ مجھے ہی نہیں پتا ۔ لگتا ہے ہے گوگل پر سرچ کروانا پڑے گا شاید اس کا سرچ انجن کھوج لگا لے
یہ دل بھی بڑی شے ہے جہاں لگنا چاہیے وہاں لگتا نہیں اور جہاں نہیں لگنا چاہیے وہاں ایسے لگتا ہے جیسے پاکستان میں فوجی
حکومت لگتی ہے کہ ہٹنے کا نام ہی نہیں لیتی ۔ سوچتا ہوں کسی فلمی ہیرو کی طرح اپنا دل کسی کو دے دوں شاید کسی کے کام آجائے ۔۔۔
آفس میں میرا ایک پراجیکٹ ٹیم میٹ ہے اس کا تعلق ویت نام سے ہے پچھلے سال جناب نے کمپیوٹر سائنس میں گریجویشن کی ہے اور یہ انکی پہلی جاب ہے جہاں انکا دل لگتا ہی نہیں میرا خیال ہے اس کا دل کسی چیز میں نہیں لگتا دن کے چھ گھنٹے میرے ساتھ ہوتا ہے نہ کچھ کھاتا ہے اور نہ پیتا ہے اور جناب کا کہنا ہے کہ وہ کبھی بیمار نہیں پڑے ۔۔۔ اور ان کا نام بھی بڑا بھولا ہے کینی ہے انکا نام ۔۔ پہلے دن جب کینی نے اپنا نام بتایا تو میں سمجھا کہ یہ چائینیز نیم ہے میں نے اس سے وضاحتآ پوچھا کہ انگلش نیم کا ہے تو اس نے مجھے مینگ فل وے میں دیکھا اور کہا یہ ہی میرا انگلش نیم ہے ۔۔۔۔۔ میں نے حیرت سے کہا ۔۔ رلی ۔۔۔

Comments:
ہم نے تو سنا تھا کہ جب دل نہ لگے تو ایسا لگتا ہے جیسے وقت رُک گیا ہو ۔ آپ کا کمال ہے ایک تو دل نہیں لگتا اُوپر سے وقت کو ٹھیرا رہے ہیں ۔ اگر واقعی آپ کو اپنے محترمہ والدہ صاحبہ بہت یاد آ رہی ہیں تو فوراً دفتر سے چھٹی لیجئے اور والدہ کے پاس پہنچ کر اُن کے پاؤں چومئے اور لا تعداد اچھی دعائیں لیجئے ۔ ماں کی دعائیں ہی نجات کا راستہ ہے ۔
 
شاید آپ کے بھائی کا اندازہ کسی حد تک درست ھو، کیا آپ نے تصدیق کرلی!
:))
 
یہ دل خیال رکھنا واقعی مشکل ہے!!!!
ماں کا یاد آنا فطری ہے
 
اجمل صاحب ! امی پاکستان گئی ہیں اور انکی واپسی جون تک ہوگی۔۔۔ دیکھیے کتنا کمپلیکیٹٹ ہے کہ ایک تو دل نہیں لگ رہا اور وقت بھی نہیں رک رہا۔۔

اردودان! وہ میری تو کسی بات کو سیریس لیتے ہی نہیں میں انکے لیے ابھی بھی اتنا ہی چھوٹا ہوں جتنا پہلے تھا وہ مجھ سے نو سال بڑے ہیں اور مجھ سے اب بھی ایسے ٹریٹ کرتے ہیں جیسے میں اب بھی منا ہوں یی

شعیب بھائی کیا کریں اس دل کا ۔۔۔
آپ نے صیحح کہا ماں کی یاد آنا فطری ہے
 
nice collection...

wo kehtay hain na...
"ai umray rawaan ahista chal...
abhii khasa qarz chukana hay.."
 
Best regards from NY! » »
 
best regards, nice info » »
 
Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]





<< Home

This page is powered by Blogger. Isn't yours?

Subscribe to Posts [Atom]